3 لیکن پھر رب خود نکل کر اِن اقوام سے یوں لڑے گا جس طرح تب لڑتا ہے جب کبھی میدانِ جنگ میں آ جاتا ہے۔ 4 اُس دن اُس کے پاؤں یروشلم کے مشرق میں زیتون کے پہاڑ پر کھڑے ہوں گے۔ تب پہاڑ پھٹ جائے گا۔ اُس کا ایک حصہ شمال کی طرف اور دوسرا جنوب کی طرف کھسک جائے گا۔ بیچ میں مشرق سے مغرب کی طرف ایک بڑی وادی پیدا ہو جائے گی۔ 5 تم میرے پہاڑوں کی اِس وادی میں بھاگ کر پناہ لو گے، کیونکہ یہ آضل تک پہنچائے گی۔ جس طرح تم یہوداہ کے بادشاہ عُزیّاہ کے ایام میں اپنے آپ کو زلزلے سے بچانے کے لئے یروشلم سے بھاگ نکلے تھے اُسی طرح تم مذکورہ وادی میں دوڑ آؤ گے۔ تب رب میرا خدا آئے گا، اور تمام مُقدّسین اُس کے ساتھ ہوں گے۔
6 اُس دن نہ تپتی گرمی ہو گی، نہ سردی یا پالا۔ 7 وہ ایک منفرد دن ہو گا جو رب ہی کو معلوم ہو گا۔ نہ دن ہو گا اور نہ رات بلکہ شام کو بھی روشنی ہو گی۔ 8 اُس دن یروشلم سے زندگی کا پانی بہہ نکلے گا۔ اُس کی ایک شاخ مشرق کے بحیرۂ مُردار کی طرف اور دوسری شاخ مغرب کے سمندر کی طرف بہے گی۔ اِس پانی میں نہ گرمیوں میں، نہ سردیوں میں کبھی کمی ہو گی۔
9 رب پوری دنیا کا بادشاہ ہو گا۔ اُس دن رب واحد خدا ہو گا، لوگ صرف اُسی کے نام کی پرستش کریں گے۔ 10 پورا ملک شمالی شہر جِبع سے لے کر یروشلم کے جنوب میں واقع شہر رِمّون تک کھلا میدان بن جائے گا۔ صرف یروشلم اپنی ہی اونچی جگہ پر رہے گا۔ اُس کی پرانی حدود بھی قائم رہیں گی یعنی بن یمین کے دروازے سے لے کر پرانے دروازے اور کونے کے دروازے تک، پھر حنن ایل کے بُرج سے لے کر اُس جگہ تک جہاں شاہی مَے بنائی جاتی ہے۔ 11 لوگ اُس میں بسیں گے، اور آئندہ اُسے کبھی پوری تباہی کے لئے مخصوص نہیں کیا جائے گا۔ یروشلم محفوظ جگہ رہے گی۔
12 لیکن جو قومیں یروشلم سے لڑنے نکلیں اُن پر رب ایک ہول ناک بیماری لائے گا۔ لوگ ابھی کھڑے ہو سکیں گے کہ اُن کے جسم سڑ جائیں گے۔ آنکھیں اپنے خانوں میں اور زبان منہ میں گل جائے گی۔ 13 اُس دن رب اُن میں بڑی ابتری پیدا کرے گا۔ ہر ایک اپنے ساتھی کا ہاتھ پکڑ کر اُس پر حملہ کرے گا۔ 14 یہوداہ بھی یروشلم سے*سے: یا میں۔ لڑے گا۔ تمام پڑوسی اقوام کی دولت وہاں جمع ہو جائے گی یعنی کثرت کا سونا، چاندی اور کپڑے۔ 15 نہ صرف انسان مہلک بیماری کی زد میں آئے گا بلکہ جانور بھی۔ گھوڑے، خچر، اونٹ، گدھے اور باقی جتنے جانور اُن لشکرگاہوں میں ہوں گے اُن سب پر یہی آفت آئے گی۔
20 اُس دن گھوڑوں کی گھنٹیوں پر لکھا ہو گا، ”رب کے لئے مخصوص و مُقدّس۔“ اور رب کے گھر کی دیگیں اُن مُقدّس کٹوروں کے برابر ہوں گی جو قربان گاہ کے سامنے استعمال ہوتے ہیں۔ 21 ہاں، یروشلم اور یہوداہ میں موجود ہر دیگ رب الافواج کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو گی۔ جو بھی قربانیاں پیش کرنے کے لئے یروشلم آئے وہ اُنہیں اپنی قربانیاں پکانے کے لئے استعمال کرے گا۔ اُس دن سے رب الافواج کے گھر میں کوئی بھی سوداگر پایا نہیں جائے گا۔
<- زکریاہ 13- a سے: یا میں۔