مکاشفہ
1 یہ عیسیٰ مسیح کی طرف سے مکاشفہ ہے جو اللہ نے اُسے عطا کیا تاکہ وہ اپنے خادموں کو وہ کچھ دکھائے جسے جلد ہی پیش آنا ہے۔ اُس نے اپنے فرشتے کو بھیج کر یہ مکاشفہ اپنے خادم یوحنا تک پہنچا دیا۔ 2 اور جو کچھ بھی یوحنا نے دیکھا ہے اُس کی گواہی اُس نے دی ہے، خواہ اللہ کا کلام ہو یا عیسیٰ مسیح کی گواہی۔ 3 مبارک ہے وہ جو اِس نبوّت کی تلاوت کرتا ہے۔ ہاں، مبارک ہیں وہ جو سن کر اپنے دلوں میں اِس کتاب میں درج باتیں محفوظ رکھتے ہیں، کیونکہ یہ جلد ہی پوری ہو جائیں گی۔
7 دیکھیں، وہ بادلوں کے ساتھ آ رہا ہے۔ ہر ایک اُسے دیکھے گا، وہ بھی جنہوں نے اُسے چھیدا تھا۔ اور دنیا کی تمام قومیں اُسے دیکھ کر آہ و زاری کریں گی۔ ہاں، ایسا ہی ہو! آمین۔
8 رب خدا فرماتا ہے، ”مَیں اوّل اور آخر ہوں، وہ جو ہے، جو تھا اور جو آنے والا ہے، یعنی قادرِ مطلق خدا۔“
12 مَیں نے بولنے والے کو دیکھنے کے لئے اپنے پیچھے نظر ڈالی تو سونے کے سات شمع دان دیکھے۔ 13 اِن شمع دانوں کے درمیان کوئی کھڑا تھا جو ابنِ آدم کی مانند تھا۔ اُس نے پاؤں تک کا لمبا چوغہ پہن رکھا تھا اور سینے پر سونے کا سینہ بند باندھا ہوا تھا۔ 14 اُس کا سر اور بال اُون یا برف جیسے سفید تھے اور اُس کی آنکھیں آگ کے شعلے کی مانند تھیں۔ 15 اُس کے پاؤں بھٹے میں دمکتے پیتل کی مانند تھے اور اُس کی آواز آبشار کے شور جیسی تھی۔ 16 اپنے دہنے ہاتھ میں اُس نے سات ستارے تھام رکھے تھے اور اُس کے منہ سے ایک تیز اور دو دھاری تلوار نکل رہی تھی۔ اُس کا چہرہ پورے زور سے چمکنے والے سورج کی طرح چمک رہا تھا۔ 17 اُسے دیکھتے ہی مَیں اُس کے پاؤں میں گر گیا۔ مَیں مُردہ سا تھا۔ پھر اُس نے اپنا دہنا ہاتھ مجھ پر رکھ کر کہا، ”مت ڈر۔ مَیں اوّل اور آخر ہوں۔ 18 مَیں وہ ہوں جو زندہ ہے۔ مَیں تو مر گیا تھا لیکن اب دیکھ، مَیں ابد تک زندہ ہوں۔ اور موت اور پاتال کی کنجیاں میرے ہاتھ میں ہیں۔ 19 چنانچہ جو کچھ تُو نے دیکھا ہے، جو ابھی ہے اور جو آئندہ ہو گا اُسے لکھ دے۔ 20 میرے دہنے ہاتھ میں سات ستاروں اور سات شمع دانوں کا پوشیدہ مطلب یہ ہے: یہ سات ستارے آسیہ کی سات جماعتوں کے فرشتے ہیں، اور یہ سات شمع دان یہ سات جماعتیں ہیں۔
مکاشفہ 2 ->