2 صبح کو تیری شفقت اور رات کو تیری وفا کا اعلان کرنا بھلا ہے،
3 خاص کر جب ساتھ ساتھ دس تاروں والا ساز، ستار اور سرود بجتے ہیں۔
5 اے رب، تیرے کام کتنے عظیم، تیرے خیالات کتنے گہرے ہیں۔
6 نادان یہ نہیں جانتا، احمق کو اِس کی سمجھ نہیں آتی۔
7 گو بےدین گھاس کی طرح پھوٹ نکلتے اور بدکار سب پھلتے پھولتے ہیں، لیکن آخرکار وہ ہمیشہ کے لئے ہلاک ہو جائیں گے۔
8 مگر تُو، اے رب، ابد تک سربلند رہے گا۔
11 میری آنکھ اپنے دشمنوں کی شکست سے اور میرے کان اُن شریروں کے انجام سے لطف اندوز ہوئے ہیں جو میرے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
13 جو پودے رب کی سکونت گاہ میں لگائے گئے ہیں وہ ہمارے خدا کی بارگاہوں میں پھلیں پھولیں گے۔
14 وہ بُڑھاپے میں بھی پھل لائیں گے اور تر و تازہ اور ہرے بھرے رہیں گے۔
15 اُس وقت بھی وہ اعلان کریں گے، ”رب راست ہے۔ وہ میری چٹان ہے، اور اُس میں ناراستی نہیں ہوتی۔“
<- زبور 91زبور 93 ->