2 مَیں شادمان ہو کر تیری خوشی مناؤں گا۔ اے اللہ تعالیٰ، مَیں تیرے نام کی تمجید میں گیت گاؤں گا۔
3 جب میرے دشمن پیچھے ہٹ جائیں گے تو وہ ٹھوکر کھا کر تیرے حضور تباہ ہو جائیں گے۔
4 کیونکہ تُو نے میرا انصاف کیا ہے، تُو تخت پر بیٹھ کر راست منصف ثابت ہوا ہے۔
5 تُو نے اقوام کو ملامت کر کے بےدینوں کو ہلاک کر دیا، اُن کا نام و نشان ہمیشہ کے لئے مٹا دیا ہے۔
6 دشمن تباہ ہو گیا، ابد تک ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے۔ تُو نے شہروں کو جڑ سے اُکھاڑ دیا ہے، اور اُن کی یاد تک باقی نہیں رہے گی۔
8 وہ راستی سے دنیا کی عدالت کرے گا، انصاف سے اُمّتوں کا فیصلہ کرے گا۔
9 رب مظلوموں کی پناہ گاہ ہے، ایک قلعہ جس میں وہ مصیبت کے وقت محفوظ رہتے ہیں۔
11 رب کی تمجید میں گیت گاؤ جو صیون پہاڑ پر تخت نشین ہے، اُمّتوں میں وہ کچھ سناؤ جو اُس نے کیا ہے۔
12 کیونکہ جو مقتولوں کا انتقام لیتا ہے وہ مصیبت زدوں کی چیخیں نظرانداز نہیں کرتا۔
14 تاکہ مَیں صیون بیٹی کے دروازوں میں تیری ستائش کر کے وہ کچھ سناؤں جو تُو نے میرے لئے کیا ہے، تاکہ مَیں تیری نجات کی خوشی مناؤں۔
16 رب نے انصاف کر کے اپنا اظہار کیا تو بےدین اپنے ہاتھ کے پھندے میں اُلجھ گیا۔ (ہگایون کا طرز۔ سِلاہ)
17 بےدین پاتال میں اُتریں گے، جو اُمّتیں اللہ کو بھول گئی ہیں وہ سب وہاں جائیں گی۔
18 کیونکہ وہ ضرورت مندوں کو ہمیشہ تک نہیں بھولے گا، مصیبت زدوں کی اُمید ابد تک جاتی نہیں رہے گی۔
20 اے رب، اُنہیں دہشت زدہ کر تاکہ اقوام جان لیں کہ انسان ہی ہیں۔ (سِلاہ)
<- زبور 8زبور 10 ->