2 تیرے حضور میرا انصاف کیا جائے، تیری آنکھیں اُن باتوں کا مشاہدہ کریں جو سچ ہیں۔
3 تُو نے میرے دل کو جانچ لیا، رات کو میرا معائنہ کیا ہے۔ تُو نے مجھے بھٹی میں ڈال دیا تاکہ ناپاک چیزیں دُور کرے، گو ایسی کوئی چیز نہیں ملی۔ کیونکہ مَیں نے پورا ارادہ کر لیا ہے کہ میرے منہ سے بُری بات نہیں نکلے گی۔
4 جو کچھ بھی دوسرے کرتے ہیں مَیں نے خود تیرے منہ کے فرمان کے تابع رہ کر اپنے آپ کو ظالموں کی راہوں سے دُور رکھا ہے۔
5 مَیں قدم بہ قدم تیری راہوں میں رہا، میرے پاؤں کبھی نہ ڈگمگائے۔
6 اے اللہ، مَیں تجھے پکارتا ہوں، کیونکہ تُو میری سنے گا۔ کان لگا کر میری دعا کو سن۔
7 تُو جو اپنے دہنے ہاتھ سے اُنہیں رِہائی دیتا ہے جو اپنے مخالفوں سے تجھ میں پناہ لیتے ہیں، معجزانہ طور پر اپنی شفقت کا اظہار کر۔
8 آنکھ کی پُتلی کی طرح میری حفاظت کر، اپنے پَروں کے سائے میں مجھے چھپا لے۔
9 اُن بےدینوں سے مجھے محفوظ رکھ جو مجھ پر تباہ کن حملے کر رہے ہیں، اُن دشمنوں سے جو مجھے گھیر کر مار ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
10 وہ سرکش ہو گئے ہیں، اُن کے منہ گھمنڈ کی باتیں کرتے ہیں۔
11 جدھر بھی ہم قدم اُٹھائیں وہاں وہ بھی پہنچ جاتے ہیں۔ اب اُنہوں نے ہمیں گھیر لیا ہے، وہ گھور گھور کر ہمیں زمین پر پٹخنے کا موقع ڈھونڈ رہے ہیں۔
12 وہ اُس شیرببر کی مانند ہیں جو شکار کو پھاڑنے کے لئے تڑپتا ہے، اُس جوان شیر کی مانند جو تاک میں بیٹھا ہے۔
14 اے رب، اپنے ہاتھ سے مجھے اِن سے چھٹکارا دے۔ اُنہیں تو اِس دنیا میں اپنا حصہ مل چکا ہے۔ کیونکہ تُو نے اُن کے پیٹ کو اپنے مال سے بھر دیا، بلکہ اُن کے بیٹے بھی سیر ہو گئے ہیں اور اِتنا باقی ہے کہ وہ اپنی اولاد کے لئے بھی کافی کچھ چھوڑ جائیں گے۔
15 لیکن مَیں خود راست باز ثابت ہو کر تیرے چہرے کا مشاہدہ کروں گا، مَیں جاگ کر تیری صورت سے سیر ہو جاؤں گا۔
<- زبور 16زبور 18 ->