2 میری دعا تیرے حضور بخور کی قربانی کی طرح قبول ہو، میرے تیری طرف اُٹھائے ہوئے ہاتھ شام کی غلہ کی نذر کی طرح منظور ہوں۔
3 اے رب، میرے منہ پر پہرہ بٹھا، میرے ہونٹوں کے دروازے کی نگہبانی کر۔
4 میرے دل کو غلط بات کی طرف مائل نہ ہونے دے، ایسا نہ ہو کہ مَیں بدکاروں کے ساتھ مل کر بُرے کام میں ملوث ہو جاؤں اور اُن کے لذیذ کھانوں میں شرکت کروں۔
6 جب وہ گر کر اُس چٹان کے ہاتھ میں آئیں گے جو اُن کا منصف ہے تو وہ میری باتوں پر دھیان دیں گے، اور اُنہیں سمجھ آئے گی کہ وہ کتنی پیاری ہیں۔
8 اے رب قادرِ مطلق، میری آنکھیں تجھ پر لگی رہتی ہیں، اور مَیں تجھ میں پناہ لیتا ہوں۔ مجھے موت کے حوالے نہ کر۔
9 مجھے اُس جال سے محفوظ رکھ جو اُنہوں نے مجھے پکڑنے کے لئے بچھایا ہے۔ مجھے بدکاروں کے پھندوں سے بچائے رکھ۔
10 بےدین مل کر اُن کے اپنے جالوں میں اُلجھ جائیں جبکہ مَیں بچ کر آگے نکلوں۔
<- زبور 140زبور 142 ->