5 موسیٰ نے اُن کا معاملہ رب کے سامنے پیش کیا 6 تو رب نے اُس سے کہا، 7 ”جو بات صِلافِحاد کی بیٹیاں کر رہی ہیں وہ درست ہے۔ اُنہیں ضرور اُن کے باپ کے رشتے داروں کے ساتھ زمین ملنی چاہئے۔ اُنہیں باپ کا ورثہ مل جائے۔ 8 اسرائیلیوں کو بھی بتانا کہ جب بھی کوئی آدمی مر جائے جس کا بیٹا نہ ہو تو اُس کی بیٹی کو اُس کی میراث مل جائے۔ 9 اگر اُس کی بیٹی بھی نہ ہو تو اُس کے بھائیوں کو اُس کی میراث مل جائے۔ 10 اگر اُس کے بھائی بھی نہ ہوں تو اُس کے باپ کے بھائیوں کو اُس کی میراث مل جائے۔ 11 اگر یہ بھی نہ ہوں تو اُس کے سب سے قریبی رشتے دار کو اُس کی میراث مل جائے۔ وہ اُس کی ذاتی ملکیت ہو گی۔ یہ اصول اسرائیلیوں کے لئے قانونی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ اِسے ویسا مانیں جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا ہے۔“
15 موسیٰ نے رب سے کہا، 16 ”اے رب، تمام جانوں کے خدا، جماعت پر کسی آدمی کو مقرر کر 17 جو اُن کے آگے آگے جنگ کے لئے نکلے اور اُن کے آگے آگے واپس آ جائے، جو اُنہیں باہر لے جائے اور واپس لے آئے۔ ورنہ رب کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانند ہو گی جن کا کوئی چرواہا نہ ہو۔“
18 جواب میں رب نے موسیٰ سے کہا، ”یشوع بن نون کو چن لے جس میں میرا روح ہے، اور اپنا ہاتھ اُس پر رکھ۔ 19 اُسے اِلی عزر امام اور پوری جماعت کے سامنے کھڑا کر کے اُن کے رُوبرُو ہی اُسے راہنمائی کی ذمہ داری دے۔ 20 اپنے اختیار میں سے کچھ اُسے دے تاکہ اسرائیل کی پوری جماعت اُس کی اطاعت کرے۔ 21 رب کی مرضی جاننے کے لئے وہ اِلی عزر امام کے سامنے کھڑا ہو گا تو اِلی عزر رب کے سامنے اُوریم اور تُمیم استعمال کر کے اُس کی مرضی دریافت کرے گا۔ اُسی کے حکم پر یشوع اور اسرائیل کی پوری جماعت خیمہ گاہ سے نکلیں گے اور واپس آئیں گے۔“
22 موسیٰ نے ایسا ہی کیا۔ اُس نے یشوع کو چن کر اِلی عزر اور پوری جماعت کے سامنے کھڑا کیا۔ 23 پھر اُس نے اُس پر اپنے ہاتھ رکھ کر اُسے راہنمائی کی ذمہ داری سونپی جس طرح رب نے اُسے بتایا تھا۔
<- گِنتی 26گِنتی 28 ->