6 چنانچہ موسیٰ نے اسرائیلیوں سے بات کی، اور قبیلوں کے ہر سردار نے اُسے اپنی لاٹھی دی۔ اِن 12 لاٹھیوں میں ہارون کی لاٹھی بھی شامل تھی۔ 7 موسیٰ نے اُنہیں ملاقات کے خیمے میں عہد کے صندوق کے سامنے رکھا۔ 8 اگلے دن جب وہ ملاقات کے خیمے میں داخل ہوا تو اُس نے دیکھا کہ لاوی کے قبیلے کے سردار ہارون کی لاٹھی سے نہ صرف کونپلیں پھوٹ نکلی ہیں بلکہ پھول اور پکے ہوئے بادام بھی لگے ہیں۔
9 موسیٰ تمام لاٹھیاں رب کے سامنے سے باہر لا کر اسرائیلیوں کے پاس لے آیا، اور اُنہوں نے اُن کا معائنہ کیا۔ پھر ہر ایک نے اپنی اپنی لاٹھی واپس لے لی۔ 10 رب نے موسیٰ سے کہا، ”ہارون کی لاٹھی عہد کے صندوق کے سامنے رکھ دے۔ یہ باغی اسرائیلیوں کو یاد دلائے گی کہ وہ اپنا بڑبڑانا بند کریں، ورنہ ہلاک ہو جائیں گے۔“
11 موسیٰ نے ایسا ہی کیا۔ 12 لیکن اسرائیلیوں نے موسیٰ سے کہا، ”ہائے، ہم مر جائیں گے۔ ہائے، ہم ہلاک ہو جائیں گے، ہم سب ہلاک ہو جائیں گے۔ 13 جو بھی رب کے مقدِس کے قریب آئے وہ مر جائے گا۔ کیا ہم سب ہی ہلاک ہو جائیں گے؟“
<- گِنتی 16گِنتی 18 ->