3 موسیٰ نے ہارون سے کہا، ”اب وہی ہوا ہے جو رب نے فرمایا تھا کہ جو میرے قریب ہیں اُن سے مَیں اپنی قدوسیت ظاہر کروں گا، مَیں تمام قوم کے سامنے ہی اپنے جلال کا اظہار کروں گا۔“
6 موسیٰ نے ہارون اور اُس کے دیگر بیٹوں اِلی عزر اور اِتمر سے کہا، ”ماتم کا اظہار نہ کرو۔ نہ اپنے بال بکھرنے دو، نہ اپنے کپڑے پھاڑو۔ ورنہ تم مر جاؤ گے اور رب پوری جماعت سے ناراض ہو جائے گا۔ لیکن تمہارے رشتے دار اور باقی تمام اسرائیلی ضرور اِن کا ماتم کریں جن کو رب نے آگ سے ہلاک کر دیا ہے۔ 7 ملاقات کے خیمے کے دروازے کے باہر نہ نکلو ورنہ تم مر جاؤ گے، کیونکہ تمہیں رب کے تیل سے مسح کیا گیا ہے۔“ چنانچہ اُنہوں نے ایسا ہی کیا۔
12 موسیٰ نے ہارون اور اُس کے بچے ہوئے بیٹوں اِلی عزر اور اِتمر سے کہا، ”غلہ کی نذر کا جو حصہ رب کے سامنے جلایا نہیں جاتا اُسے اپنے لئے لے کر بےخمیری روٹی پکانا اور قربان گاہ کے پاس ہی کھانا۔ کیونکہ وہ نہایت مُقدّس ہے۔ 13 اُسے مُقدّس جگہ پر کھانا، کیونکہ وہ رب کی جلنے والی قربانیوں میں سے تمہارے اور تمہارے بیٹوں کا حصہ ہے۔ کیونکہ مجھے اِس کا حکم دیا گیا ہے۔ 14 جو سینہ ہلانے والی قربانی اور دہنی ران اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کی گئی ہے، وہ تم اور تمہارے بیٹے بیٹیاں کھا سکتے ہیں۔ اُنہیں مُقدّس جگہ پر کھانا ہے۔ اسرائیلیوں کی سلامتی کی قربانیوں میں سے یہ ٹکڑے تمہارا حصہ ہیں۔ 15 لیکن پہلے امام ران اور سینے کو جلنے والی قربانیوں کی چربی کے ساتھ پیش کریں۔ وہ اُنہیں ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلائیں۔ رب فرماتا ہے کہ یہ ٹکڑے ابد تک تمہارے اور تمہارے بیٹوں کا حصہ ہیں۔“
16 موسیٰ نے دریافت کیا کہ اُس بکرے کے گوشت کا کیا ہوا جو گناہ کی قربانی کے طور پر چڑھایا گیا تھا۔ اُسے پتا چلا کہ وہ بھی جل گیا تھا۔ یہ سن کر اُسے ہارون کے بیٹوں اِلی عزر اور اِتمر پر غصہ آیا۔ اُس نے پوچھا، 17 ”تم نے گناہ کی قربانی کا گوشت کیوں نہیں کھایا؟ تمہیں اُسے مُقدّس جگہ پر کھانا تھا۔ یہ ایک نہایت مُقدّس حصہ ہے جو رب نے تمہیں دیا تاکہ تم جماعت کا قصور دُور کر کے رب کے سامنے لوگوں کا کفارہ دو۔ 18 چونکہ اِس بکرے کا خون مقدِس میں نہ لایا گیا اِس لئے تمہیں اُس کا گوشت مقدِس میں کھانا تھا جس طرح مَیں نے تمہیں حکم دیا تھا۔“
19 ہارون نے موسیٰ کو جواب دے کر کہا، ”دیکھیں، آج لوگوں نے اپنے لئے گناہ کی قربانی اور بھسم ہونے والی قربانی رب کو پیش کی ہے جبکہ مجھ پر یہ آفت گزری ہے۔ اگر مَیں آج گناہ کی قربانی سے کھاتا تو کیا یہ رب کو اچھا لگتا؟“ 20 یہ بات موسیٰ کو اچھی لگی۔
<- احبار 9احبار 11 ->