5 توما بول اُٹھا، ”خداوند، ہمیں معلوم نہیں کہ آپ کہاں جا رہے ہیں۔ تو پھر ہم اُس کی راہ کس طرح جانیں؟“
6 عیسیٰ نے جواب دیا، ”راہ اور حق اور زندگی مَیں ہوں۔ کوئی میرے وسیلے کے بغیر باپ کے پاس نہیں آ سکتا۔ 7 اگر تم نے مجھے جان لیا ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ تم میرے باپ کو بھی جان لو گے۔ اور اب سے ایسا ہے بھی۔ تم اُسے جانتے ہو اور تم نے اُس کو دیکھ لیا ہے۔“
8 فلپّس نے کہا، ”اے خداوند، باپ کو ہمیں دکھائیں۔ بس یہی ہمارے لئے کافی ہے۔“
9 عیسیٰ نے جواب دیا، ”فلپّس، مَیں اِتنی دیر سے تمہارے ساتھ ہوں، کیا اِس کے باوجود تُو مجھے نہیں جانتا؟ جس نے مجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا ہے۔ تو پھر تُو کیونکر کہتا ہے، ’باپ کو ہمیں دکھائیں‘؟ 10 کیا تُو ایمان نہیں رکھتا کہ مَیں باپ میں ہوں اور باپ مجھ میں ہے؟ جو باتیں مَیں تم کو بتاتا ہوں وہ میری نہیں بلکہ مجھ میں رہنے والے باپ کی طرف سے ہیں۔ وہی اپنا کام کر رہا ہے۔ 11 میری بات کا یقین کرو کہ مَیں باپ میں ہوں اور باپ مجھ میں ہے۔ یا کم از کم اُن کاموں کی بنا پر یقین کرو جو مَیں نے کئے ہیں۔ 12 مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو مجھ پر ایمان رکھے وہ وہی کچھ کرے گا جو مَیں کرتا ہوں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا، کیونکہ مَیں باپ کے پاس جا رہا ہوں۔ 13 اور جو کچھ تم میرے نام میں مانگو مَیں دوں گا تاکہ باپ کو فرزند میں جلال مل جائے۔ 14 جو کچھ تم میرے نام میں مجھ سے چاہو وہ مَیں کروں گا۔
18 مَیں تم کو یتیم چھوڑ کر نہیں جاؤں گا بلکہ تمہارے پاس واپس آؤں گا۔ 19 تھوڑی دیر کے بعد دنیا مجھے نہیں دیکھے گی، لیکن تم مجھے دیکھتے رہو گے۔ چونکہ مَیں زندہ ہوں اِس لئے تم بھی زندہ رہو گے۔ 20 جب وہ دن آئے گا تو تم جان لو گے کہ مَیں اپنے باپ میں ہوں، تم مجھ میں ہو اور مَیں تم میں۔
21 جس کے پاس میرے احکام ہیں اور جو اُن کے مطابق زندگی گزارتا ہے، وہی مجھے پیار کرتا ہے۔ اور جو مجھے پیار کرتا ہے اُسے میرا باپ پیار کرے گا۔ مَیں بھی اُسے پیار کروں گا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہر کروں گا۔“
22 یہوداہ (یہوداہ اسکریوتی نہیں) نے پوچھا، ”خداوند، کیا وجہ ہے کہ آپ اپنے آپ کو صرف ہم پر ظاہر کریں گے اور دنیا پر نہیں؟“
23 عیسیٰ نے جواب دیا، ”اگر کوئی مجھے پیار کرے تو وہ میرے کلام کے مطابق زندگی گزارے گا۔ میرا باپ ایسے شخص کو پیار کرے گا اور ہم اُس کے پاس آ کر اُس کے ساتھ سکونت کریں گے۔ 24 جو مجھ سے محبت نہیں کرتا وہ میری باتوں کے مطابق زندگی نہیں گزارتا۔ اور جو کلام تم مجھ سے سنتے ہو وہ میرا اپنا کلام نہیں ہے بلکہ باپ کا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔
25 یہ سب کچھ مَیں نے تمہارے ساتھ رہتے ہوئے تم کو بتایا ہے۔ 26 لیکن بعد میں روح القدس، جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا تم کو سب کچھ سکھائے گا۔ یہ مددگار تم کو ہر بات کی یاد دلائے گا جو مَیں نے تم کو بتائی ہے۔
27 مَیں تمہارے پاس سلامتی چھوڑے جاتا ہوں، اپنی ہی سلامتی تم کو دے دیتا ہوں۔ اور مَیں اِسے یوں نہیں دیتا جس طرح دنیا دیتی ہے۔ تمہارا دل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔ 28 تم نے مجھ سے سن لیا ہے کہ ’مَیں جا رہا ہوں اور تمہارے پاس واپس آؤں گا۔‘ اگر تم مجھ سے محبت رکھتے تو تم اِس بات پر خوش ہوتے کہ مَیں باپ کے پاس جا رہا ہوں، کیونکہ باپ مجھ سے بڑا ہے۔ 29 مَیں نے تم کو پہلے سے بتا دیا ہے، اِس سے پیشتر کہ یہ ہو، تاکہ جب پیش آئے تو تم ایمان لاؤ۔ 30 اب سے مَیں تم سے زیادہ باتیں نہیں کروں گا، کیونکہ اِس دنیا کا حکمران آ رہا ہے۔ اُسے مجھ پر کوئی قابو نہیں ہے، 31 لیکن دنیا یہ جان لے کہ مَیں باپ کو پیار کرتا ہوں اور وہی کچھ کرتا ہوں جس کا حکم وہ مجھے دیتا ہے۔