3 سنو! حورونائم سے چیخیں بلند ہو رہی ہیں۔ تباہی اور بڑی شکست کا شور مچ رہا ہے۔ 4 موآب چُور چُور ہو گیا ہے، اُس کے بچے زور سے چلّا رہے ہیں۔ 5 لوگ روتے روتے لوحیت کی طرف چڑھ رہے ہیں۔ حورونائم کی طرف اُترتے راستے پر شکست کی آہ و زاری سنائی دے رہی ہے۔ 6 بھاگ کر اپنی جان بچاؤ! ریگستان میں جھاڑی *جھاڑی یا عروعیر کی مانند بن جاؤ۔
7 چونکہ تم موآبیوں نے اپنی کامیابیوں اور دولت پر بھروسا رکھا، اِس لئے تم بھی قید میں جاؤ گے۔ تمہارا دیوتا کموس بھی اپنے پجاریوں اور بزرگوں سمیت جلاوطن ہو جائے گا۔ 8 تباہ کرنے والا ہر شہر پر حملہ کرے گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔ جس طرح رب نے فرمایا ہے، وادی بھی تباہ ہو جائے گی اور میدانِ مرتفع بھی۔ 9 موآب پر نمک ڈال دو، کیونکہ وہ مسمار ہو جائے گا۔ اُس کے شہر ویران و سنسان ہو جائیں گے، اور اُن میں کوئی نہیں بسے گا۔
10 اُس پر لعنت جو سُستی سے رب کا کام کرے! اُس پر لعنت جو اپنی تلوار کو خون بہانے سے روک لے! 11 اپنی جوانی سے لے کر آج تک موآب آرام و سکون کی زندگی گزارتا آیا ہے، اُس مَے کی مانند جو کبھی نہیں چھیڑی گئی اور کبھی ایک برتن سے دوسرے میں اُنڈیلی نہیں گئی۔ اِس لئے اُس کا مزہ قائم اور ذائقہ بہترین رہا ہے۔“ 12 لیکن رب فرماتا ہے، ”وہ دن آنے والا ہے جب مَیں ایسے آدمیوں کو اُس کے پاس بھیجوں گا جو مَے کو برتنوں سے نکال کر ضائع کر دیں گے، اور برتنوں کو خالی کرنے کے بعد پاش پاش کر دیں گے۔ 13 تب موآب کو اپنے دیوتا کموس پر یوں شرم آئے گی جس طرح اسرائیل کو بیت ایل کے اُس بُت پر شرم آئی جس پر وہ بھروسا رکھتا تھا۔
14 ہائے، تم اپنے آپ پر کتنا فخر کرتے ہو کہ ہم سورمے اور زبردست جنگجو ہیں۔ 15 لیکن دنیا کا بادشاہ جس کا نام رب الافواج ہے فرماتا ہے کہ موآب تباہ ہو جائے گا۔ دشمن اُس کے شہروں پر چڑھ آئے گا، اور اُس کے بہترین جوان اُتر کر قتل و غارت کی زد میں آ جائیں گے۔
18 اے دیبون بیٹی، اپنے شاندار تخت پر سے اُتر کر پیاسی زمین پر بیٹھ جا۔ کیونکہ موآب کو تباہ کرنے والا تجھ پر بھی چڑھ آئے گا، وہ تیرے قلعہ بند شہروں کو بھی مسمار کرے گا۔ 19 اے عروعیر کی رہنے والی، سڑک کے کنارے کھڑی ہو کر دھیان دے! بھاگنے والوں اور اپنی جان بچانے والوں سے پوچھ لے کہ کیا ہوا ہے۔ 20 تب تجھے جواب ملے گا، ’موآب رُسوا ہوا ہے، وہ پاش پاش ہو گیا ہے۔ بلند آواز سے واویلا کرو! دریائے ارنون کے کنارے اعلان کرو کہ موآب ختم ہے۔‘
21 میدانِ مرتفع پر اللہ کی عدالت نازل ہوئی ہے۔ حَولون، یہض، مِفعت، 22 دیبون، نبو، بیت دِبلاتائم، 23 قِریَتائم، بیت جمول، بیت معون، 24 قریوت اور بُصرہ، غرض موآب کے تمام شہروں کی عدالت ہوئی ہے، خواہ وہ دُور ہوں یا قریب۔“
25 رب فرماتا ہے، ”موآب کی طاقت ٹوٹ گئی ہے، اُس کا بازو پاش پاش ہو گیا ہے۔ 26 اُسے مَے پلا پلا کر متوالا کرو، وہ اپنی قَے میں لوٹ پوٹ ہو کر سب کے لئے مذاق کا نشانہ بن جائے۔ کیونکہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے۔
27 تم موآبیوں نے اسرائیل کو اپنے مذاق کا نشانہ بنایا تھا۔ تم یوں اُسے گالیاں دیتے رہے جیسے اُسے چوری کرتے وقت پکڑا گیا ہو۔ 28 لیکن اب تمہاری باری آ گئی ہے۔ اپنے شہروں کو چھوڑ کر چٹانوں میں جا بسو! کبوتر بن کر تنگ اور گہری گھاٹی کی کھڑی چڑھائیوں پر اپنے گھونسلے بنا لو۔
29 ہم نے موآب کے تکبر کے بارے میں سنا ہے، کیونکہ وہ حد سے زیادہ متکبر، مغرور، گھمنڈی، خودپسند اور اناپرست ہے۔“
30 رب فرماتا ہے، ”مَیں اُس کے تکبر سے واقف ہوں۔ لیکن اُس کی ڈینگیں عبث ہیں، اُن کے پیچھے کچھ نہیں ہے۔ 31 اِس لئے مَیں موآب پر آہ و زاری کر رہا، تمام موآب کے سبب سے چلّا رہا ہوں۔ قیرحراست کے باشندوں کا انجام دیکھ کر مَیں آہیں بھر رہا ہوں۔ 32 اے سِبماہ کی انگور کی بیل، یعزیر کی نسبت مَیں کہیں زیادہ تجھ پر ماتم کر رہا ہوں۔ تیری کونپلیں یعزیر تک پھیلی ہوئی تھیں بلکہ سمندر کو پار بھی کرتی تھیں۔ لیکن اب تباہ کرنے والا دشمن تیرے پکے ہوئے انگوروں اور موسمِ گرما کے پھل پر ٹوٹ پڑا ہے۔ 33 اب خوشی و شادمانی موآب کے باغوں اور کھیتوں سے جاتی رہی ہے۔ مَیں نے انگور کا رس نکالنے کا کام روک دیا ہے۔ کوئی خوشی کے نعرے لگا لگا کر انگور کو پاؤں تلے نہیں روندتا۔ شور تو مچ رہا ہے، لیکن خوشی کے نعرے بلند نہیں ہو رہے بلکہ جنگ کے۔
34 حسبون میں لوگ مدد کے لئے پکار رہے ہیں، اُن کی آواز اِلی عالی اور یہض تک سنائی دے رہی ہے۔ اِسی طرح ضُغر کی چیخیں حورونائم اور عجلت شلیشیاہ تک پہنچ گئی ہیں۔ کیونکہ نِمریم کا پانی بھی خشک ہو جائے گا۔“ 35 رب فرماتا ہے، ”موآب میں جو اونچی جگہوں پر چڑھ کر اپنے دیوتاؤں کو بخور اور باقی قربانیاں پیش کرتے ہیں اُن کا مَیں خاتمہ کر دوں گا۔
36 اِس لئے میرا دل بانسری کے ماتمی سُر نکال کر موآب اور قیرحراست کے لئے نوحہ کر رہا ہے۔ کیونکہ اُن کی حاصل شدہ دولت جاتی رہی ہے۔ 37 ہر سر گنجا، ہر داڑھی منڈوائی گئی ہے۔ ہر ہاتھ کی جِلد کو زخمی کر دیا گیا ہے، ہر کمر ٹاٹ سے ملبّس ہے۔ 38 موآب کی تمام چھتوں پر اور اُس کے چوکوں میں آہ و زاری بلند ہو رہی ہے۔“
43 اے موآبی قوم، دہشت، گڑھا اور پھندا تیرے نصیب میں ہیں۔“ 44 کیونکہ رب فرماتا ہے، ”جو دہشت سے بھاگ کر بچ جائے وہ گڑھے میں گر جائے گا، اور جو گڑھے سے نکل جائے وہ پھندے میں پھنس جائے گا۔ کیونکہ مَیں موآب پر اُس کی عدالت کا سال لاؤں گا۔
45 پناہ گزین تھکے ہارے حسبون کے سائے میں رُک جاتے ہیں۔ لیکن افسوس، حسبون سے آگ نکل آئی ہے اور سیحون بادشاہ کے شہر میں سے شعلہ بھڑک اُٹھا ہے جو موآب کی پیشانی کو اور شور مچانے والوں کے چاندوں کو نذرِ آتش کرے گا۔ 46 اے موآب، تجھ پر افسوس! کموس دیوتا کے پرستار نیست و نابود ہیں، تیرے بیٹے بیٹیاں قیدی بن کر جلاوطن ہو گئے ہیں۔
47 لیکن آنے والے دنوں میں مَیں موآب کو بحال کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔