4 اِس لئے مَیں نے کہا، ”اپنا منہ مجھ سے پھیر کر مجھے زار زار رونے دو۔ مجھے تسلی دینے پر بضد نہ رہو جبکہ میری قوم تباہ ہو رہی ہے۔“ 5 کیونکہ قادرِ مطلق رب الافواج رویا کی وادی پر ہول ناک دن لایا ہے۔ ہر طرف گھبراہٹ، کچلے ہوئے لوگ اور ابتری نظر آتی ہے۔ شہر کی چاردیواری ٹوٹنے لگی ہے، پہاڑوں میں چیخیں گونج رہی ہیں۔
6 عیلام کے فوجی اپنے ترکش اُٹھا کر رتھوں، آدمیوں اور گھوڑوں کے ساتھ آ گئے ہیں۔ قیر کے مرد بھی اپنی ڈھالیں غلاف سے نکال کر تجھ سے لڑنے کے لئے نکل آئے ہیں۔ 7 یروشلم کے گرد و نواح کی بہترین وادیاں دشمن کے رتھوں سے بھر گئی ہیں، اور اُس کے گھڑسوار شہر کے دروازے پر حملہ کرنے کے لئے اُس کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں۔ 8 جو بھی بندوبست یہوداہ نے اپنے تحفظ کے لئے کر لیا تھا وہ ختم ہو گیا ہے۔
12 اُس وقت قادرِ مطلق رب الافواج نے حکم دیا کہ گریہ و زاری کرو، اپنے بالوں کو منڈوا کر ٹاٹ کا لباس پہن لو۔ 13 لیکن کیا ہوا؟ تمام لوگ شادیانہ بجا کر خوشی منا رہے ہیں۔ ہر طرف بَیلوں اور بھیڑبکریوں کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ سب گوشت اور مَے سے لطف اندوز ہو کر کہہ رہے ہیں، ”آؤ، ہم کھائیں پئیں، کیونکہ کل تو مر ہی جانا ہے۔“
14 لیکن رب الافواج نے میری موجودگی میں ہی ظاہر کیا ہے کہ یقیناً یہ قصور تمہارے مرتے دم تک معاف نہیں کیا جائے گا۔*یہ قصور … معاف نہیں کیا جائے گا: لفظی ترجمہ: یقیناً اِس قصور کا کفارہ تمہارے مرتے دم تک نہیں دیا جائے گا۔ یہ قادرِ مطلق رب الافواج کا فرمان ہے۔
20 اُس دن مَیں اپنے خادم اِلیاقیم بن خِلقیاہ کو بُلاؤں گا۔ 21 مَیں اُسے تیرا ہی سرکاری لباس اور کمربند پہنا کر تیرا اختیار اُسے دے دوں گا۔ اُس وقت وہ یہوداہ کے گھرانے اور یروشلم کے تمام باشندوں کا باپ بنے گا۔ 22 مَیں اُس کے کندھے پر داؤد کے گھرانے کی چابی رکھ دوں گا۔ جو دروازہ وہ کھولے گا اُسے کوئی بند نہیں کر سکے گا، اور جو دروازہ وہ بند کرے گا اُسے کوئی کھول نہیں سکے گا۔ 23 وہ کھونٹی کی مانند ہو گا جس کو مَیں زور سے ٹھونک کر مضبوط دیوار میں لگا دوں گا۔ اُس سے اُس کے باپ کے گھرانے کو شرافت کا اونچا مقام حاصل ہو گا۔
24 لیکن پھر آبائی گھرانے کا پورا بوجھ اُس کے ساتھ لٹک جائے گا۔ تمام اولاد اور رشتے دار، تمام چھوٹے برتن پیالوں سے لے کر مرتبانوں تک اُس کے ساتھ لٹک جائیں گے۔ 25 رب الافواج فرماتا ہے کہ اُس وقت مضبوط دیوار میں لگی یہ کھونٹی نکل جائے گی۔ اُسے توڑا جائے گا تو وہ گر جائے گی، اور اُس کے ساتھ لٹکا سارا سامان ٹوٹ جائے گا‘۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
<- یسعیاہ 21یسعیاہ 23 ->- a یہ قصور … معاف نہیں کیا جائے گا: لفظی ترجمہ: یقیناً اِس قصور کا کفارہ تمہارے مرتے دم تک نہیں دیا جائے گا۔