1 اے آدم زاد، جوج کے خلاف نبوّت کر کے کہہ،
6 مَیں ماجوج پر اور اپنے آپ کو محفوظ سمجھنے والے ساحلی علاقوں پر آگ بھیجوں گا۔ تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ 7 اپنی قوم اسرائیل کے درمیان ہی مَیں اپنا مُقدّس نام ظاہر کروں گا۔ آئندہ مَیں اپنے مُقدّس نام کی بےحرمتی برداشت نہیں کروں گا۔ تب اقوام جان لیں گی کہ مَیں رب اور اسرائیل کا قدوس ہوں۔ 8 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ یہ سب کچھ ہونے والا ہے، یہ ضرور پیش آئے گا! وہی دن ہے جس کا ذکر مَیں کر چکا ہوں۔
11 اُس دن مَیں اسرائیل میں جوج کے لئے قبرستان مقرر کروں گا۔ یہ قبرستان وادیٔ عباریم[a] میں ہو گا جو بحیرۂ مُردار کے مشرق میں ہے۔ جوج کے ساتھ اُس کی تمام فوج بھی دفن ہو گی، اِس لئے مسافر آئندہ اُس میں سے نہیں گزر سکیں گے۔ تب وہ جگہ وادیٔ ہمون جوج[b] بھی کہلائے گی۔ 12 جب اسرائیلی تمام لاشیں دفنا کر ملک کو پاک صاف کریں گے تو سات مہینے لگیں گے۔ 13 تمام اُمّت اِس کام میں مصروف رہے گی۔ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جس دن مَیں دنیا پر اپنا جلال ظاہر کروں گا اُس دن یہ اُن کے لئے شہرت کا باعث ہو گا۔
14 سات مہینوں کے بعد کچھ آدمیوں کو الگ کر کے کہا جائے گا کہ پورے ملک میں سے گزر کر معلوم کریں کہ ابھی کہاں کہاں لاشیں پڑی ہیں۔ کیونکہ لازم ہے کہ سب دفن ہو جائیں تاکہ ملک دوبارہ پاک صاف ہو جائے۔ 15 جہاں کہیں کوئی لاش نظر آئے اُس جگہ کی وہ نشان دہی کریں گے تاکہ دفنانے والے اُسے وادیٔ ہمون جوج میں لے جا کر دفن کریں۔ 16 یوں ملک کو پاک صاف کیا جائے گا۔ اُس وقت سے اسرائیل کے ایک شہر کا نام ہمونہ[c] کہلائے گا۔‘
17 اے آدم زاد، رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ ہر قسم کے پرندے اور درندے بُلا کر کہہ، ’آؤ، اِدھر جمع ہو جاؤ! چاروں طرف سے آ کر اسرائیل کے پہاڑی علاقے میں جمع ہو جاؤ! کیونکہ یہاں مَیں تمہارے لئے قربانی کی زبردست ضیافت تیار کر رہا ہوں۔ یہاں تمہیں گوشت کھانے اور خون پینے کا سنہرا موقع ملے گا۔ 18 تم سورماؤں کا گوشت کھاؤ گے اور دنیا کے حکمرانوں کا خون پیو گے۔ سب بسن کے موٹے تازے مینڈھوں، بھیڑ کے بچوں، بکروں اور بَیلوں جیسے مزے دار ہوں گے۔ 19 کیونکہ جو قربانی مَیں تمہارے لئے تیار کر رہا ہوں اُس کی چربی تم جی بھر کر کھاؤ گے، اُس کا خون پی پی کر مست ہو جاؤ گے۔ 20 رب فرماتا ہے کہ تم میری میز پر بیٹھ کر گھوڑوں اور گھڑسواروں، سورماؤں اور ہر قسم کے فوجیوں سے سیر ہو جاؤ گے۔‘
25 چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اب مَیں یعقوب کی اولاد کو بحال کر کے تمام اسرائیلی قوم پر ترس کھاؤں گا۔ اب مَیں بڑی غیرت سے اپنے مُقدّس نام کا دفاع کروں گا۔ 26 جب اسرائیلی سکون سے اور خوف کھائے بغیر اپنے ملک میں رہیں گے تو وہ اپنی رُسوائی اور میرے ساتھ بےوفائی کا اعتراف کریں گے۔ 27 مَیں اُنہیں دیگر اقوام اور اُن کے دشمنوں کے ممالک میں سے جمع کر کے اُنہیں واپس لاؤں گا اور یوں اُن کے ذریعے اپنا مُقدّس کردار متعدد اقوام پر ظاہر کروں گا۔ 28 تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ کیونکہ اُنہیں اقوام میں جلاوطن کرنے کے بعد مَیں اُنہیں اُن کے اپنے ہی ملک میں دوبارہ جمع کروں گا۔ ایک بھی پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا۔ 29 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ آئندہ مَیں اپنا چہرہ اُن سے نہیں چھپاؤں گا۔ کیونکہ مَیں اپنا روح اسرائیلی قوم پر اُنڈیل دوں گا۔“
<- حزقی ایل 38حزقی ایل 40 ->