7 چنانچہ اے گلہ بانو، رب کا جواب سنو! 8 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، میری بھیڑبکریاں لٹیروں کا شکار اور تمام درندوں کی غذا بن گئی ہیں۔ اُن کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ میرے گلہ بان میرے ریوڑ کو ڈھونڈ کر واپس نہیں لاتے بلکہ صرف اپنا ہی خیال کرتے ہیں۔ 9 چنانچہ اے گلہ بانو، رب کا جواب سنو! 10 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں گلہ بانوں سے نپٹ کر اُنہیں اپنی بھیڑبکریوں کے لئے ذمہ دار ٹھہراؤں گا۔ تب مَیں اُنہیں گلہ بانی کی ذمہ داری سے فارغ کروں گا تاکہ صرف اپنا ہی خیال کرنے کا سلسلہ ختم ہو جائے۔ مَیں اپنی بھیڑبکریوں کو اُن کے منہ سے نکال کر بچاؤں گا تاکہ آئندہ وہ اُنہیں نہ کھائیں۔
16 مَیں گم شدہ بھیڑبکریوں کا کھوج لگاؤں گا اور آوارہ پھرنے والوں کو واپس لاؤں گا۔ مَیں زخمیوں کی مرہم پٹی کروں گا اور کمزوروں کو تقویت دوں گا۔ لیکن موٹے تازے اور طاقت ور جانوروں کو مَیں ختم کروں گا۔ مَیں انصاف سے ریوڑ کی گلہ بانی کروں گا۔
17 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے میرے ریوڑ، جہاں بھیڑوں، مینڈھوں اور بکروں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں اُن کی عدالت کروں گا۔ 18 کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں کہ تمہیں کھانے کے لئے چراگاہ کا بہترین حصہ اور پینے کے لئے صاف شفاف پانی مل گیا ہے؟ تم باقی چراگاہ کو کیوں روندتے اور باقی پانی کو پاؤں سے گدلا کرتے ہو؟ 19 میرا ریوڑ کیوں تم سے کچلی ہوئی گھاس کھائے اور تمہارا گدلا کیا ہوا پانی پیئے؟
20 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جہاں موٹی اور دُبلی بھیڑبکریوں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں خود فیصلہ کروں گا۔ 21 کیونکہ تم موٹی بھیڑوں نے کمزوروں کو کندھوں سے دھکا دے کر اور سینگوں سے مار مار کر اچھی گھاس سے بھگا دیا ہے۔ 22 لیکن مَیں اپنی بھیڑبکریوں کو تم سے بچا لوں گا۔ آئندہ اُنہیں لُوٹا نہیں جائے گا بلکہ مَیں خود اُن میں انصاف قائم رکھوں گا۔
25 مَیں اسرائیلیوں کے ساتھ سلامتی کا عہد باندھ کر درندوں کو ملک سے نکال دوں گا۔ پھر وہ حفاظت سے سو سکیں گے، خواہ ریگستان میں ہوں یا جنگل میں۔ 26 مَیں اُنہیں اور اپنے پہاڑ کے ارد گرد کے علاقے کو برکت دوں گا۔ مَیں ملک میں وقت پر بارش برساتا رہوں گا۔ ایسی مبارک بارشیں ہوں گی 27 کہ ملک کے باغوں اور کھیتوں میں زبردست فصلیں پکیں گی۔ لوگ اپنے ملک میں محفوظ ہوں گے۔ پھر جب مَیں اُن کے جوئے کو توڑ کر اُنہیں اُن سے رِہائی دوں گا جنہوں نے اُنہیں غلام بنایا تھا تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ 28 آئندہ نہ دیگر اقوام اُنہیں لُوٹیں گی، نہ وہ درندوں کی خوراک بنیں گے بلکہ وہ حفاظت سے اپنے گھروں میں بسیں گے۔ ڈرانے والا کوئی نہیں ہو گا۔ 29 میرے حکم پر زمین ایسی فصلیں پیدا کرے گی جن کی شہرت دُور دُور تک پھیلے گی۔ آئندہ نہ وہ بھوکے مریں گے، نہ اُنہیں دیگر اقوام کی لعن طعن سننی پڑے گی۔ 30 رب قادرِ مطلق خدا فرماتا ہے کہ اُس وقت وہ جان لیں گے کہ مَیں جو رب اُن کا خدا ہوں اُن کے ساتھ ہوں، کہ اسرائیلی میری قوم ہیں۔ 31 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تم میرا ریوڑ، میری چراگاہ کی بھیڑبکریاں ہو۔ تم میرے لوگ، اور مَیں تمہارا خدا ہوں‘۔“
<- حزقی ایل 33حزقی ایل 35 ->