3 تب موسیٰ نے قوم کے پاس جا کر رب کی تمام باتیں اور احکام پیش کئے۔ جواب میں سب نے مل کر کہا، ”ہم رب کی اِن تمام باتوں پر عمل کریں گے۔“
4 تب موسیٰ نے رب کی تمام باتیں لکھ لیں۔ اگلے دن وہ صبح سویرے اُٹھا اور پہاڑ کے پاس گیا۔ اُس کے دامن میں اُس نے قربان گاہ بنائی۔ ساتھ ہی اُس نے اسرائیل کے ہر ایک قبیلے کے لئے ایک ایک پتھر کا ستون کھڑا کیا۔ 5 پھر اُس نے کچھ اسرائیلی نوجوانوں کو قربانی پیش کرنے کے لئے بُلایا تاکہ وہ رب کی تعظیم میں بھسم ہونے والی قربانیاں چڑھائیں اور جوان بَیلوں کو سلامتی کی قربانی کے طور پر پیش کریں۔ 6 موسیٰ نے قربانیوں کاخون جمع کیا۔ اُس کا آدھا حصہ اُس نے باسنوں میں ڈال دیا اور آدھا حصہ قربان گاہ پر چھڑک دیا۔
7 پھر اُس نے وہ کتاب لی جس میں رب کے ساتھ عہد کی تمام شرائط درج تھیں اور اُسے قوم کو پڑھ کر سنایا۔ جواب میں اُنہوں نے کہا، ”ہم رب کی اِن تمام باتوں پر عمل کریں گے۔ ہم اُس کی سنیں گے۔“ 8 اِس پر موسیٰ نے باسنوں میں سے خون لے کر اُسے لوگوں پر چھڑکا اور کہا، ”یہ خون اُس عہد کی تصدیق کرتا ہے جو رب نے تمہارے ساتھ کیا ہے اور جو اُس کی تمام باتوں پر مبنی ہے۔“
9 اِس کے بعد موسیٰ، ہارون، ندب، ابیہو اور اسرائیل کے 70 بزرگ سینا پہاڑ پر چڑھے۔ 10 وہاں اُنہوں نے اسرائیل کے خدا کو دیکھا۔ لگتا تھا کہ اُس کے پاؤں کے نیچے سنگِ لاجورد کا سا تختہ تھا۔ وہ آسمان کی مانند صاف و شفاف تھا۔ 11 اگرچہ اسرائیل کے راہنماؤں نے یہ سب کچھ دیکھا توبھی رب نے اُنہیں ہلاک نہ کیا، بلکہ وہ اللہ کو دیکھتے رہے اور اُس کے حضور عہد کا کھانا کھاتے اور پیتے رہے۔
13 موسیٰ اپنے مددگار یشوع کے ساتھ چل پڑا اور اللہ کے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ 14 پہلے اُس نے بزرگوں سے کہا، ”ہماری واپسی کے انتظار میں یہاں ٹھہرے رہو۔ ہارون اور حور تمہارے پاس رہیں گے۔ کوئی بھی معاملہ ہو تو لوگ اُن ہی کے پاس جائیں۔“