5 پھر کچھ غیریہودیوں اور یہودیوں میں جوش آ گیا۔ اُنہوں نے اپنے لیڈروں سمیت فیصلہ کیا کہ ہم پولس اور برنباس کی تذلیل کر کے اُنہیں سنگسار کریں گے۔ 6 لیکن جب رسولوں کو پتا چلا تو وہ ہجرت کر کے لکاؤنیہ کے شہروں لسترہ، دربے اور ارد گرد کے علاقے میں 7 اللہ کی خوش خبری سناتے رہے۔
14 یہ سن کر برنباس اور ساؤل رسول اپنے کپڑوں کو پھاڑ کر ہجوم میں جا گھسے اور چلّانے لگے، 15 ”مردو، یہ آپ کیا کر رہے ہیں؟ ہم بھی آپ جیسے انسان ہیں۔ ہم تو آپ کو اللہ کی یہ خوش خبری سنانے آئے ہیں کہ آپ اِن بےکار چیزوں کو چھوڑ کر زندہ خدا کی طرف رجوع فرمائیں جس نے آسمان و زمین، سمندر اور جو کچھ اُن میں ہے پیدا کیا ہے۔ 16 ماضی میں اُس نے تمام غیریہودی قوموں کو کھلا چھوڑ دیا تھا کہ وہ اپنی اپنی راہ پر چلیں۔ 17 توبھی اُس نے ایسی چیزیں آپ کے پاس رہنے دی ہیں جو اُس کی گواہی دیتی ہیں۔ اُس کی مہربانی اِس سے ظاہر ہوتی ہے کہ وہ آپ کو بارش بھیج کر ہر موسم کی فصلیں مہیا کرتا ہے اور آپ سیر ہو کر خوشی سے بھر جاتے ہیں۔“ 18 اِن الفاظ کے باوجود پولس اور برنباس نے بڑی مشکل سے ہجوم کو اُنہیں قربانیاں چڑھانے سے روکا۔
19 پھر کچھ یہودی پسدیہ کے انطاکیہ اور اکنیُم سے وہاں آئے اور ہجوم کو اپنی طرف مائل کیا۔ اُنہوں نے پولس کو سنگسار کیا اور شہر سے باہر گھسیٹ کر لے گئے۔ اُن کا خیال تھا کہ وہ مر گیا ہے، 20 لیکن جب شاگرد اُس کے گرد جمع ہوئے تو وہ اُٹھ کر شہر کی طرف واپس چل پڑا۔ اگلے دن وہ برنباس سمیت دربے چلا گیا۔
24 یوں پسدیہ کے علاقے میں سے سفر کرتے کرتے وہ پمفیلیہ پہنچے۔ 25 اُنہوں نے پرگہ میں کلامِ مُقدّس سنایا اور پھر اُتر کر اتلیہ پہنچے۔ 26 وہاں سے وہ جہاز میں بیٹھ کر شام کے شہر انطاکیہ کے لئے روانہ ہوئے، اُس شہر کے لئے جہاں ایمان داروں نے اُنہیں اِس تبلیغی سفر کے لئے اللہ کے فضل کے سپرد کیا تھا۔ یوں اُنہوں نے اپنی اِس خدمت کو پورا کیا۔
27 انطاکیہ پہنچ کر اُنہوں نے ایمان داروں کو جمع کر کے اُن تمام کاموں کا بیان کیا جو اللہ نے اُن کے وسیلے سے کئے تھے۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ اللہ نے کس طرح غیریہودیوں کے لئے بھی ایمان کا دروازہ کھول دیا ہے۔ 28 اور وہ کافی دیر تک وہاں کے شاگردوں کے پاس ٹھہرے رہے۔
<- اعمال 13اعمال 15 ->