2 تب بادشاہ نے جِبعونیوں کو بُلا لیا تاکہ اُن سے بات کرے۔ اصل میں وہ اسرائیلی نہیں بلکہ اموریوں کا بچا کھچا حصہ تھے۔ ملکِ کنعان پر قبضہ کرتے وقت اسرائیلیوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا تھا کہ ہم آپ کو ہلاک نہیں کریں گے۔ لیکن ساؤل نے اسرائیل اور یہوداہ کے لئے جوش میں آ کر اُنہیں ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی۔
3 داؤد نے جِبعونیوں سے پوچھا، ”مَیں اُس زیادتی کا کفارہ کس طرح دے سکتا ہوں جو آپ سے ہوئی ہے؟ مَیں آپ کے لئے کیا کروں تاکہ آپ دوبارہ اُس زمین کو برکت دیں جو رب نے ہمیں میراث میں دی ہے؟“ 4 اُنہوں نے جواب دیا، ”جو ساؤل نے ہمارے اور ہمارے خاندانوں کے ساتھ کیا ہے اُس کا ازالہ سونے چاندی سے نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بھی مناسب نہیں کہ ہم اِس کے عوض کسی اسرائیلی کو مار دیں۔“ داؤد نے سوال کیا، ”تو پھر مَیں آپ کے لئے کیا کروں؟“ 5 جِبعونیوں نے کہا، ”ساؤل ہی نے ہمیں ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، وہی ہمیں تباہ کرنا چاہتا تھا تاکہ ہم اسرائیل کی کسی بھی جگہ قائم نہ رہ سکیں۔ 6 اِس لئے ساؤل کی اولاد میں سے سات مردوں کو ہمارے حوالے کر دیں۔ ہم اُنہیں رب کے چنے ہوئے بادشاہ ساؤل کے وطنی شہر جِبعہ میں رب کے پہاڑ پر موت کے گھاٹ اُتار کر اُس کے حضور لٹکا دیں۔“
10 تب رِصفہ بنت ایّاہ ساتوں لاشوں کے پاس گئی اور پتھر پر اپنے لئے ٹاٹ کا کپڑا بچھا کر لاشوں کی حفاظت کرنے لگی۔ دن کے وقت وہ پرندوں کو بھگاتی اور رات کے وقت جنگلی جانوروں کو لاشوں سے دُور رکھتی رہی۔ وہ بہار کے موسم میں فصل کی کٹائی کے پہلے دنوں سے لے کر اُس وقت تک وہاں ٹھہری رہی جب تک بارش نہ ہوئی۔
11 جب داؤد کو معلوم ہوا کہ ساؤل کی داشتہ رِصفہ نے کیا کِیا ہے 12-14 تو وہ یبیس جِلعاد کے باشندوں کے پاس گیا اور اُن سے ساؤل اور اُس کے بیٹے یونتن کی ہڈیوں کو لے کر ساؤل کے باپ قیس کی قبر میں دفنایا۔ (جب فلستیوں نے جِلبوعہ کے پہاڑی علاقے میں اسرائیلیوں کو شکست دی تھی تو اُنہوں نے ساؤل اور یونتن کی لاشوں کو بیت شان کے چوک میں لٹکا دیا تھا۔ تب یبیس جِلعاد کے آدمی چوری چوری وہاں آ کر لاشوں کو اپنے پاس لے گئے تھے۔) داؤد نے جِبعہ میں اب تک لٹکی سات لاشوں کو بھی اُتار کر ضلع میں قیس کی قبر میں دفنایا۔ ضلع بن یمین کے قبیلے کی آبادی ہے۔
18 اِس کے بعد اسرائیلیوں کو جوب کے قریب بھی فلستیوں سے لڑنا پڑا۔ وہاں سِبکی حوساتی نے دیو قامت مرد رفا کی اولاد میں سے ایک آدمی کو مار ڈالا جس کا نام سف تھا۔
19 جوب کے قریب ایک اَور لڑائی چھڑ گئی۔ اِس کے دوران بیت لحم کے اِلحنان بن یعرے اُرجیم نے جاتی جالوت کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ جالوت کا نیزہ کھڈی کے شہتیر جیسا بڑا تھا۔ 20 ایک اَور دفعہ جات کے پاس لڑائی ہوئی۔ فلستیوں کا ایک فوجی جو رفا کی نسل کا تھا بہت لمبا تھا۔ اُس کے ہاتھوں اور پیروں کی چھ چھ اُنگلیاں یعنی مل کر 24 اُنگلیاں تھیں۔ 21 جب وہ اسرائیلیوں کا مذاق اُڑانے لگا تو داؤد کے بھائی سِمعہ کے بیٹے یونتن نے اُسے مار ڈالا۔ 22 جات کے یہ دیو قامت مرد رفا کی اولاد تھے، اور وہ داؤد اور اُس کے فوجیوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔
<- ۲-سموئیل 20۲-سموئیل 22 ->