۲-سموئیل
5 داؤد نے سوال کیا، ”آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ ساؤل اور یونتن مر گئے ہیں؟“ 6 جوان نے جواب دیا، ”اتفاق سے مَیں جِلبوعہ کے پہاڑی سلسلے پر سے گزر رہا تھا۔ وہاں مجھے ساؤل نظر آیا۔ وہ نیزے کا سہارا لے کر کھڑا تھا۔ دشمن کے رتھ اور گھڑسوار تقریباً اُسے پکڑنے ہی والے تھے 7 کہ اُس نے مُڑ کر مجھے دیکھا اور اپنے پاس بُلایا۔ مَیں نے کہا، ’جی، مَیں حاضر ہوں۔‘ 8 اُس نے پوچھا، ’تم کون ہو؟‘ مَیں نے جواب دیا، ’مَیں عمالیقی ہوں۔‘ 9 پھر اُس نے مجھے حکم دیا، ’آؤ اور مجھے مار ڈالو! کیونکہ گو مَیں زندہ ہوں میری جان نکل رہی ہے۔‘ 10 چنانچہ مَیں نے اُسے مار دیا، کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ بچنے کا کوئی امکان نہیں رہا تھا۔ پھر مَیں اُس کا تاج اور بازوبند لے کر اپنے مالک کے پاس یہاں لے آیا ہوں۔“
11 یہ سب کچھ سن کر داؤد اور اُس کے تمام لوگوں نے غم کے مارے اپنے کپڑے پھاڑ لئے۔ 12 شام تک اُنہوں نے رو رو کر اور روزہ رکھ کر ساؤل، اُس کے بیٹے یونتن اور رب کے اُن باقی لوگوں کا ماتم کیا جو مارے گئے تھے۔
13 داؤد نے اُس جوان سے جو اُن کی موت کی خبر لایا تھا پوچھا، ”آپ کہاں کے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”مَیں عمالیقی ہوں جو اجنبی کے طور پر آپ کے ملک میں رہتا ہوں۔“ 14 داؤد بولا، ”آپ نے رب کے مسح کئے ہوئے بادشاہ کو قتل کرنے کی جرأت کیسے کی؟“ 15 اُس نے اپنے کسی جوان کو بُلا کر حکم دیا، ”اِسے مار ڈالو!“ اُسی وقت جوان نے عمالیقی کو مار ڈالا۔ 16 داؤد نے کہا، ”آپ نے اپنے آپ کو خود مجرم ٹھہرایا ہے، کیونکہ آپ نے اپنے منہ سے اقرار کیا ہے کہ مَیں نے رب کے مسح کئے ہوئے بادشاہ کو مار دیا ہے۔“
19 ”ہائے، اے اسرائیل! تیری شان و شوکت تیری بلندیوں پر ماری گئی ہے۔ ہائے، تیرے سورمے کس طرح گر گئے ہیں!
20 جات میں جا کر یہ خبر مت سنانا۔ اسقلون کی گلیوں میں اِس کا اعلان مت کرنا، ورنہ فلستیوں کی بیٹیاں خوشی منائیں گی، نامختونوں کی بیٹیاں فتح کے نعرے لگائیں گی۔
21 اے جِلبوعہ کے پہاڑو! اے پہاڑی ڈھلانو! آئندہ تم پر نہ اوس پڑے، نہ بارش برسے۔ کیونکہ سورماؤں کی ڈھال ناپاک ہو گئی ہے۔ اب سے ساؤل کی ڈھال تیل مَل کر استعمال نہیں کی جائے گی۔
23 ساؤل اور یونتن کتنے پیارے اور مہربان تھے! جیتے جی وہ ایک دوسرے کے قریب رہے، اور اب موت بھی اُنہیں الگ نہ کر سکی۔ وہ عقاب سے تیز اور شیرببر سے طاقت ور تھے۔
24 اے اسرائیل کی خواتین! ساؤل کے لئے آنسو بہائیں۔ کیونکہ اُسی نے آپ کو قرمزی رنگ کے شاندار کپڑوں سے ملبّس کیا، اُسی نے آپ کو سونے کے زیورات سے آراستہ کیا۔
26 اے یونتن میرے بھائی، مَیں تیرے بارے میں کتنا دُکھی ہوں۔ تُو مجھے کتنا عزیز تھا۔ تیری مجھ سے محبت انوکھی تھی، وہ عورتوں کی محبت سے بھی انوکھی تھی۔
27 ہائے، ہائے! ہمارے سورمے کس طرح گر کر شہید ہو گئے ہیں۔ جنگ کے ہتھیار تباہ ہو گئے ہیں۔“
۲-سموئیل 2 ->