7 اپنی حکومت کے تیسرے سال کے دوران یہوسفط نے اپنے ملازموں کو یہوداہ کے تمام شہروں میں بھیجا تاکہ وہ لوگوں کو رب کی شریعت کی تعلیم دیں۔ اِن افسروں میں بن خیل، عبدیاہ، زکریاہ، نتنی ایل اور میکایاہ شامل تھے۔ 8 اُن کے ساتھ 9 لاوی بنام سمعیاہ، نتنیاہ، زبدیاہ، عساہیل، سمیراموت، یہونتن، ادونیاہ، طوبیاہ، اور طوب ادونیاہ تھے۔ اماموں کی طرف سے اِلی سمع اور یہورام ساتھ گئے۔ 9 رب کی شریعت کی کتاب اپنے ساتھ لے کر اِن آدمیوں نے یہوداہ میں شہر بہ شہر جا کر لوگوں کو تعلیم دی۔
10 اُس وقت یہوداہ کے پڑوسی ممالک پر رب کا خوف چھا گیا، اور اُنہوں نے یہوسفط سے جنگ کرنے کی جرأت نہ کی۔ 11 خراج کے طور پر اُسے فلستیوں سے ہدیئے اور چاندی ملتی تھی، جبکہ عرب اُسے 7,700 مینڈھے اور 7,700 بکرے دیا کرتے تھے۔ 12 یوں یہوسفط کی طاقت بڑھتی گئی۔ یہوداہ کی کئی جگہوں پر اُس نے قلعے اور شاہی گودام کے شہر تعمیر کئے۔ 13 ساتھ ساتھ اُس نے یہوداہ کے شہروں میں ضروریاتِ زندگی کے بڑے ذخیرے جمع کئے اور یروشلم میں تجربہ کار فوجی رکھے۔
14 یہوسفط کی فوج کو کنبوں کے مطابق ترتیب دیا گیا تھا۔ یہوداہ کے قبیلے کا کمانڈر عدنہ تھا۔ اُس کے تحت 3,00,000 تجربہ کار فوجی تھے۔ 15 اُس کے علاوہ یوحنان تھا جس کے تحت 2,80,000 افراد تھے 16 اور عمسیاہ بن زِکری جس کے تحت 2,00,000 افراد تھے۔ عمسیاہ نے اپنے آپ کو رضاکارانہ طور پر رب کی خدمت کے لئے وقف کر دیا تھا۔ 17 بن یمین کے قبیلے کا کمانڈر اِلیَدع تھا جو زبردست فوجی تھا۔ اُس کے تحت کمان اور ڈھالوں سے لیس 2,00,000 فوجی تھے۔ 18 اُس کے علاوہ یہوزبد تھا جس کے 1,80,000 مسلح آدمی تھے۔
19 سب فوج میں بادشاہ کی خدمت سرانجام دیتے تھے۔ اُن میں وہ فوجی نہیں شمار کئے جاتے تھے جنہیں بادشاہ نے پورے یہوداہ کے قلعہ بند شہروں میں رکھا ہوا تھا۔
<- ۲-توارِیخ 16۲-توارِیخ 18 ->