Link to home pageLanguagesLink to all Bible versions on this site
11
رحبعام کو اسرائیل سے لڑنے کی اجازت نہیں ملتی
1 جب رحبعام یروشلم پہنچا تو اُس نے یہوداہ اور بن یمین کے قبیلوں کے چیدہ چیدہ فوجیوں کو اسرائیل سے جنگ کرنے کے لئے بُلایا۔ 1,80,000 مرد جمع ہوئے تاکہ رحبعام کے لئے اسرائیل پر دوبارہ قابو پائیں۔ 2 لیکن عین اُس وقت مردِ خدا سمعیاہ کو رب کی طرف سے پیغام ملا، 3 ”یہوداہ کے بادشاہ رحبعام بن سلیمان اور یہوداہ اور بن یمین کے تمام افراد کو اطلاع دے، 4 ’رب فرماتا ہے کہ اپنے بھائیوں سے جنگ مت کرنا۔ ہر ایک اپنے اپنے گھر واپس چلا جائے، کیونکہ جو کچھ ہوا ہے وہ میرے حکم پر ہوا ہے‘۔“
تب وہ رب کی سن کر یرُبعام سے لڑنے سے باز آئے۔
رحبعام کی قلعہ بندی
5 رحبعام کا دار الحکومت یروشلم رہا۔ یہوداہ میں اُس نے ذیل کے شہروں کی قلعہ بندی کی: 6 بیت لحم، عیطام، تقوع، 7 بیت صور، سوکہ، عدُلام، 8 جات، مریسہ، زیف، 9 ادورائیم، لکیس، عزیقہ، 10 صُرعہ، ایالون اور حبرون۔ یہوداہ اور بن یمین کے اِن قلعہ بند شہروں کو 11 مضبوط کر کے رحبعام نے ہر شہر پر افسر مقرر کئے۔ اُن میں اُس نے خوراک، زیتون کے تیل اور مَے کا ذخیرہ کر لیا 12 اور ساتھ ساتھ اُن میں ڈھالیں اور نیزے بھی رکھے۔ اِس طرح اُس نے اُنہیں بہت مضبوط بنا کر یہوداہ اور بن یمین پر اپنی حکومت محفوظ کر لی۔
امام اور لاوی یہوداہ میں منتقل ہو جاتے ہیں
13 گو امام اور لاوی تمام اسرائیل میں بکھرے رہتے تھے توبھی اُنہوں نے رحبعام کا ساتھ دیا۔ 14 اپنی چراگاہوں اور ملکیت کو چھوڑ کر وہ یہوداہ اور یروشلم میں آباد ہوئے، کیونکہ یرُبعام اور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں امام کی حیثیت سے رب کی خدمت کرنے سے روک دیا تھا۔ 15 اُن کی جگہ اُس نے اپنے ذاتی امام مقرر کئے جو اونچی جگہوں پر کے مندروں کو سنبھالتے ہوئے بکرے کے دیوتاؤں اور بچھڑے کے بُتوں کی خدمت کرتے تھے۔ 16 لاویوں کی طرح تمام قبیلوں کے بہت سے ایسے لوگ یہوداہ میں منتقل ہوئے جو پورے دل سے رب اسرائیل کے خدا کے طالب رہے تھے۔ وہ یروشلم آئے تاکہ رب اپنے باپ دادا کے خدا کو قربانیاں پیش کر سکیں۔ 17 یہوداہ کی سلطنت نے ایسے لوگوں سے تقویت پائی۔ وہ رحبعام بن سلیمان کے لئے تین سال تک مضبوطی کا سبب تھے، کیونکہ تین سال تک یہوداہ داؤد اور سلیمان کے اچھے نمونے پر چلتا رہا۔
رحبعام کا خاندان
18 رحبعام کی شادی محلت سے ہوئی جو یریموت اور ابی خیل کی بیٹی تھی۔ یریموت داؤد کا بیٹا اور ابی خیل اِلیاب بن یسّی کی بیٹی تھی۔ 19 محلت کے تین بیٹے یعوس، سمریاہ اور زہم پیدا ہوئے۔ 20 بعد میں رحبعام کی معکہ بنت ابی سلوم سے شادی ہوئی۔ اِس رشتے سے چار بیٹے ابیاہ، عتّی، زیزا اور سلومیت پیدا ہوئے۔ 21 رحبعام کی 18 بیویاں اور 60 داشتائیں تھیں۔ اِن کے کُل 28 بیٹے اور 60 بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ لیکن معکہ بنت ابی سلوم رحبعام کو سب سے زیادہ پیاری تھی۔ 22 اُس نے معکہ کے پہلوٹھے ابیاہ کو اُس کے بھائیوں کا سربراہ بنا دیا اور مقرر کیا کہ یہ بیٹا میرے بعد بادشاہ بنے گا۔ 23 رحبعام نے اپنے بیٹوں سے بڑی سمجھ داری کے ساتھ سلوک کیا، کیونکہ اُس نے اُنہیں الگ الگ کر کے یہوداہ اور بن یمین کے پورے قبائلی علاقے اور تمام قلعہ بند شہروں میں بسا دیا۔ ساتھ ساتھ وہ اُنہیں کثرت کی خوراک اور بیویاں مہیا کرتا رہا۔

<- ۲-توارِیخ 10۲-توارِیخ 12 ->