3 اِس سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ ہم نے اُسے جان لیا ہے، جب ہم اُس کے احکام پر عمل کرتے ہیں۔ 4 جو کہتا ہے، ”مَیں اُسے جانتا ہوں“ لیکن اُس کے احکام پر عمل نہیں کرتا وہ جھوٹا ہے اور سچائی اُس میں نہیں ہے۔ 5 لیکن جو اُس کے کلام کی پیروی کرتا ہے اُس میں اللہ کی محبت حقیقتاً تکمیل تک پہنچ گئی ہے۔ اِس سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ ہم اُس میں ہیں۔ 6 جو کہتا ہے کہ وہ اُس میں قائم ہے اُس کے لئے لازم ہے کہ وہ یوں چلے جس طرح عیسیٰ چلتا تھا۔
9 جو نور میں ہونے کا دعویٰ کر کے اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے وہ اب تک تاریکی میں ہے۔ 10 جو اپنے بھائی سے محبت رکھتا ہے وہ نور میں رہتا ہے اور اُس میں کوئی بھی چیز نہیں پائی جاتی جو ٹھوکر کا باعث بن سکے۔ 11 لیکن جو اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے وہ تاریکی ہی میں ہے اور اندھیرے میں چلتا پھرتا ہے۔ اُس کو یہ نہیں معلوم کہ وہ کہاں جا رہا ہے، کیونکہ تاریکی نے اُسے اندھا کر رکھا ہے۔
12 پیارے بچو، مَیں آپ کو اِس لئے لکھ رہا ہوں کہ آپ کے گناہوں کو اُس کے نام کی خاطر معاف کر دیا گیا ہے۔ 13 والدو، مَیں آپ کو اِس لئے لکھ رہا ہوں کہ آپ نے اُسے جان لیا ہے جو ابتدا ہی سے ہے۔ جوان مردو، مَیں آپ کو اِس لئے لکھ رہا ہوں کہ آپ ابلیس پر غالب آ گئے ہیں۔ بچو، مَیں آپ کو اِس لئے لکھ رہا ہوں کہ آپ نے باپ کو جان لیا ہے۔ 14 والدو، مَیں آپ کو اِس لئے لکھ رہا ہوں کہ آپ نے اُسے جان لیا ہے جو ابتدا ہی سے ہے۔ جوان مردو، مَیں آپ کو اِس لئے لکھ رہا ہوں کہ آپ مضبوط ہیں۔ اللہ کا کلام آپ میں بستا ہے اور آپ ابلیس پر غالب آ گئے ہیں۔
15 دنیا کو پیار مت کرنا، نہ کسی چیز کو جو دنیا میں ہے۔ اگر کوئی دنیا کو پیار کرے تو خدا باپ کی محبت اُس میں نہیں ہے۔ 16 کیونکہ جو بھی چیز دنیا میں ہے وہ باپ کی طرف سے نہیں بلکہ دنیا کی طرف سے ہے، خواہ وہ جسم کی بُری خواہشات، آنکھوں کا لالچ یا اپنی ملکیت پر فخر ہو۔ 17 دنیا اور اُس کی وہ چیزیں جو انسان چاہتا ہے ختم ہو رہی ہیں، لیکن جو اللہ کی مرضی پوری کرتا ہے وہ ابد تک جیتا رہے گا۔
20 لیکن آپ فرق ہیں۔ آپ کو اُس سے جو قدوس ہے روح کا مسح مل گیا ہے، اور آپ پوری سچائی کو جانتے ہیں۔ 21 مَیں آپ کو اِس لئے نہیں لکھ رہا کہ آپ سچائی کو نہیں جانتے بلکہ اِس لئے کہ آپ سچائی جانتے ہیں اور کہ کوئی بھی جھوٹ سچائی کی طرف سے نہیں آ سکتا۔
22 کون جھوٹا ہے؟ وہ جو عیسیٰ کے مسیح ہونے کا انکار کرتا ہے۔ مخالفِ مسیح ایسا شخص ہے۔ وہ باپ اور فرزند کا انکار کرتا ہے۔ 23 جو فرزند کا انکار کرتا ہے اُس کے پاس باپ بھی نہیں ہے، اور جو فرزند کا اقرار کرتا ہے اُس کے پاس باپ بھی ہے۔
24 چنانچہ لازم ہے کہ جو کچھ آپ نے ابتدا سے سنا وہ آپ میں رہے۔ اگر وہ آپ میں رہے تو آپ بھی فرزند اور باپ میں رہیں گے۔ 25 اور جو وعدہ اُس نے ہم سے کیا ہے وہ ہے ابدی زندگی۔
26 مَیں آپ کو یہ اُن کے بارے میں لکھ رہا ہوں جو آپ کو صحیح راہ سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 27 لیکن آپ کو اُس سے روح کا مسح مل گیا ہے۔ وہ آپ کے اندر بستا ہے، اِس لئے آپ کو اِس کی ضرورت ہی نہیں کہ کوئی آپ کو تعلیم دے۔ کیونکہ مسیح کا روح آپ کو سب باتوں کے بارے میں تعلیم دیتا ہے اور جو کچھ بھی وہ سکھاتا ہے وہ سچ ہے، جھوٹ نہیں۔ چنانچہ جس طرح اُس نے آپ کو تعلیم دی ہے، اُسی طرح مسیح میں رہیں۔
28 اور اب پیارے بچو، اُس میں قائم رہیں تاکہ اُس کے ظاہر ہونے پر ہم پورے اعتماد کے ساتھ اُس کے سامنے کھڑے ہو سکیں اور اُس کی آمد پر شرمندہ نہ ہونا پڑے۔ 29 اگر آپ جانتے ہیں کہ مسیح راست باز ہے تو آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ جو بھی راست کام کرتا ہے وہ اللہ سے پیدا ہو کر اُس کا فرزند بن گیا ہے۔
<- ۱-یوحنا 1۱-یوحنا 3 ->